وزیراعظم نریندر مودی نے آج قومی راجدھانی میں جموں و کشمیرکے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ سبھی پارٹیوں کی ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ اِس میٹنگ میں مختلفسیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے شرکت کی جن میں نیشنل کانفرنس کے رہنما ڈاکٹر فاروق عبداللہاور عمر عبداللہ، کانگریس رہنما غلام نبی آزاد، PDP رہنما محبوبہ مفتی ، وزیر داخلہ امت شاہ ، جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، جموں و کشمیر BJP کے صدر رویندر رینا اور پپلز کانفرنس کے صدر سجادلون شامل ہیں۔ پانچ اگست 2019 کے بعد یہ اِس طرح کی پہلی میٹنگ تھی جب مرکز نے آئینکی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت جموں و کشمیر کو ایک خصوصی درجہحاصل تھا۔

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ تیزی کے ساتھ حدبندیکی جانی ہے تاکہ چناؤ کرایا جاسکے اور جموں و کشمیر کو ایک منتخبہ سرکار مل سکے تاکہاس کی ترقی کے سفر کو قوت حاصل ہو۔ ایک سلسلے وار ٹوئیٹ میں جناب مودی نے کہا کہ جموںو کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ آج کی میٹنگ جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے جاری کوششوںکے سلسلے میں ایک اہم قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں زمینی سطح پر جمہوریتکو مستحکم کرنا اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی جمہوریت کی سب سے بڑیطاقت ایک میز پر بیٹھنے اور تبادلۂ خیال کرنے کی اہلیت ہے۔ جناب مودی نے جموں کشمیرکے لیڈروں سے کہا کہ یہ عوام بالخصوص نوجوانوں پر مبنی ہے جنہیں جموں و کشمیر میں سیاسیقیادت مہیا کرنی ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ان کی خواہشات کی پوری طرح تکمیلہو۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ مرکز جموں و کشمیر کی ہمہجہت ترقی کو یقینی بنانے کے تئیں عہدبستہ ہے۔ جموں و کشمیر کے لیڈروں کے ساتھ وزیراعظمکی کل پارٹی میٹنگ کے بعد ٹوئیٹر پر کئی پیغامات میں جناب شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیرکے مستقبل پر تبادلۂ خیال کیا گیا اور جیساکہ پارلیمنٹ میں مکمل ریاست کی بحالی کاوعدہ کیا گیا تھا اس کے لیے حد بندی کی کارروائی اور پرامن انتخابات ایک اہم سنگ میلہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کی میٹنگ انتہائی سازگار ماحول میں ہوئی اور ہر ایک نے جمہوریتاور آئین کے تئیں اپنے عزم کا اظہار کیا۔ جموں و کشمیر میں جمہوری عمل کو مستحکم کرنےپر زور دیا گیا۔

میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیرBJP کے صدر رویندر رینا نے کہا کہ وزیراعظم نے تمام لیڈروںکو یقینی دلایا کہ حکومت جموں و کشمیر کی ترقی اور بہتر مستقبل کے لیے عہد بستہ ہے۔کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ ان کی پارٹی نے جموں و کشمیر میں ریاستکے درجے کی بحالی اور اسمبلی انتخابات کرائے جانے کا مطالبہ کیا۔ سابق وزیراعلیٰ اورنیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے بھی جموں و کشمیر کے لیے مکمل ریاست کی بحالیکا مطالبہ کیا ہے۔

PDP کے مظفر حسین بیگ نے اطلاع دی کہ وزیراعظم نے کہاکہپہلے حد بندی کا عمل مکمل ہو جائے اس کے بعد ریاست کا درجہ دیئے جانے اور دیگر معاملاتپر غور کیا جائے گا۔ پپلز کانفرنس کے لیڈر سجاد لون نے کہا کہ یہ میٹنگ انتہائی سازگارطریقے سے انجام پائی۔

ادھر کل انتخابی کمیشن نے جموں و کشمیر میں اپنے نمائندوںاور ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے 90 حلقوں کی حدبندی کے بارےمیں ورچوئل تبادلۂ خیال کیا تھا۔×

सोशल मीडिया पर अपडेट्स के लिए Facebook (https://www.facebook.com/industrialpunch) एवं Twitter (https://twitter.com/IndustrialPunchपर Follow करें …

  • Website Designing