وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارت ہی میں بنائی گئی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ ان مصنوعات کو دنیا بھر میں زیادہ قابل قبول اور قابل مقابلہ بنایا جائے۔ وزیر اعظم صنعت اور اندرونی کاروبار کے فروغ کے محکمے DPIIT اور مصنوعات سے وابستہ پہل کی اسکیم پر نیتی آیوگ کے ایک ویبینار سے آج خطاب کر رہے تھے۔ یہ اسکیم صنعتوں کو سہولیات فراہم کرکے مختلف شعبوں میں ملک کو خودمختار بنانے کیلئے شروع کی گئی تھی تاکہ مصنوعات کو فروغ دیا جاسکے۔

پروڈکشن Linked Incentive اسکیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اس سے مختلف صنعتوں کو درکار ایک ماحول تشکیل پاسکے گا تاکہ بہتر مصنوعات کی تیاری اور مینوفیکچرنگ کو فروغ مل سکے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس اسکیم سے صنعتوں کی برآمداتی صلاحیتوں کو فروغ ملے گا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور آمدنی بڑھے گی۔جناب مودی نے کہا کہ PLI اسکیم کیلئے بجٹ میں دو لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ کی رقم مختص کی گئی ہے اور امید ہے کہ اس سے آنے والے پانچ برسوں میں 520 ارب ڈالر کی مالیت کی مصنوعات کی پروڈکشن کی راہ ہموار ہوگی۔
وزیر اعظم نے کاروبار کرنے میں نرمی کو بہتر بنانے، شرائط کے بوجھ کو کم کرنے، سازوسامان کی لاگتوں میں تخفیف کرنے اور ضلعوں کو برآمدات کے مرکز کے طور پر تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

سال 2023 کو باجرے کے بین الاقوامی سال کے طور پر منائے جانے کے اعلان کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ کسانوں کو منفرد مواقع فراہم کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ باجرے کی تغذیاتی قدروقیمت کی وجہ سے اس کے استعمال سے بیماریوں میں کمی میں مدد ملے گی۔

ملک کی ویکسین ڈپلومیسی کی ستائش کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے انسانیت کی، کی جانے والی خدمت کی دنیا ستائش کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی شناخت اور بھروسے مندی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے اور دنیا بھر میں بھارتی مصنوعات پر بھروسہ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔

  • Website Designing